Friday , April 19 2024
Latest News
Home / City / livestock sector is a backbone of the economy: Minister Livestock Punjab

livestock sector is a backbone of the economy: Minister Livestock Punjab

Lahore:Provincial Minister for Agriculture & Livestock, Malik Ahmad Ali has said that the project of imparting training to two thousand young men as artificial insemination assistant and two thousand young women as women livestock extension workers has been launched in rural areas of Punjab through artificial insemination project for providing training to rural youth in livestock sector for meeting the needs of milk and meat of the increasing population of the province.

He expressed these views while addressing the certificate distribution ceremony on the completion of training of second group of this project held under the aegis of Punjab Livestock & Dairy Development Board, here today. Chief Executive Punjab Livestock & Dairy Development Board Maj.Gen.(R) Muhammad Ali Khan, Secretary Livestock Hamid Yaqoob Sheikh, Director General Livestock Extension Dr. Irfan Zahid, Vice Chancellor UVAS Prof. Dr. Tallat Naseer Pasha and Chairman NESTLE Pakistan Limited and Member Punjab Livestock and Dairy Development Board Syed Yawar Ali were also present on this occasion.
Addressing the function, Livestock Minister told that 572 workers who have completed training under this project are playing important role in the development of the country. He said that livestock sector is a backbone of the economy of the country and the steps taken by the Board for its uplift are commendable. He said that according to the vision of Chief Minister Punjab, this project will not only help in modernizing the livestock sector but export of livestock products worth five billion dollars will also be ensured.

Chief Executive Punjab Livestock & Dairy Development Board Maj.Gen.(R) Muhammad Ali Khan while informing the details of training programme said that 210 youth belonging to Muzaffargarh, Layyah, Rajanpur and Dera Ghazi Khan are playing their important role in the field after completing training whereas the certificates are being distributed among the second group of 362 youth belonging to Narowal, Sialkot, Mianwali and Bhakkar. He further told that like previous group, the Board will give monthly scholarship of seven thousand rupees to each A1 Assistant, free A1 kit and motorcycle on easy installment without interest whereas Rs. three thousand monthly scholarship to each woman livestock extension worker and other necessary equipment for the business relating to livestock.

Chairman NESTLE Pakistan Limited Syed Yawar Ali said that elimination of poverty is impossible without promotion of livestock sector. Sectary Livestock Hamid Yaqub Sheikh said that livestock sector is progressing rapidly in Punjab and it has a significant share in the national GDP. Earlier, Provincial Minister distributed motorcycles among artificial insemination assistants and certificates among women livestock extension workers.

2 comments

  1. بخدمت جناب ڈاریکٹر جنرل لائیو سٹاک حکومت پنجاب لاہور
    جناب عالی
    عنوان برائے درخواست اشد ضرورت اسسٹینٹ ویٹرنری سنٹر انیمل ڈاکٹر

    گزارش یہ ہے کہ یونین کونسل 83 تھل تحصیل اٹھارہ ہزاری ضلع جھنگ یونین کونسل 83 تقریبا 40 مربع کلومیٹر میں پھیلی ہوئی ہے پوری یونین کونسل جس میں ایک بھی اسسٹینٹ ویٹرنری موجودہ نہیں ہے جو اس بہت اشد ضرورت ہے کیونکہ کئی جانوروں کو بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے جانور مر رہے ہیں اور مر چکے ہیں کسی وقت تو یہ بھی ہوتا ہے ایک ہی گھر کے جانور رات کو زندہ چھوڑتے ہیں جب صبح کو اٹھ کر دیکھتے ہیں تو دس دس پندرہ پندرہ بھیڑ بکریاں ایک ساتھ مردہ پڑی ہوتی ہیں امریکہ میں ایک کچھوے کی ٹانگ معذور ہونے سے وہیل چیئر پہیے لگا دیئے جاتے ہیں یہاں تو سینکڑوں کی تعداد میں جانور مر رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کوئی ذمہ داری قبول ہی نہیں کرتا قرآن اور اسلام میں جانوروں کے حقوق ہیں لیکن ہمارے ہاں تو جانوروں کو کیڑے مکوڑے کے برابر بھی لائیو سٹاک والے ہمیت نہیں دیتے یونین کونسل ستاسی 7/2 بھریڑی پر ایک ویٹرنری سنٹر موجودہ ہے جس کا فاصلہ پندرہ کلومیٹر ہے ایک ویٹرنری سنٹر اوچ گل امام میں ہے جو کہ تیس سے پینتیس کلومیٹر کا فاصلہ ہے جو آنے جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے انیمل ہسپتال تحصیل اٹھارہ ہزاری میں ہے جو 65 سے 70 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے وہاں بھی آدھے راستے میں ٹرانسپورٹ کی سہولت موجود نہیں ہے دوسرا ہسپتال کوٹ شاکر میں ہے جو تقریبا ایک سو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جو آنے جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے ہسپتال دور ہونے کی وجہ سے V.A کے علاوہ کیام پاکستان کے بعد اج تک کوئی ڈاکٹر نہ گیا ہے نہ کوئی جانوروں کو چیک کرنے کےلیے جاتے ہیں کیونکہ ڈاکٹر کو سپیشل لانے میں جانور سے زیادہ خرچ ہو جاتا ہے ڈسٹرکٹ جھنگ لائیو سٹاک کے پاس جانوروں کو طبی سہولیات دینے کے لیے فری سروس دستیاب نہیں ہے تیسری بات یہ ہے کہ ستاں تھل اور اس کے آس پاس 20 سے 25 آبادیوں کا ذریعہ معاش جانور پالنا ہے جس کے ذریعے ان کا روز گار شادی بیاہ دیگر ضروریات اور گھر کا سرکٹ چلتا ہے جن میں کچھ آبادیوں کے نام درج ذیل ہیں ٹھنڈا کھوہ پکا مہران کچا مہران بلال والا نواں سیال والا بلو چھپڑ گلاب والا سنیاسی موچی والا بھٹی نگر ایک سے دس تک کشمیر کالونیاں وغیرہ وغیرہ جہاں پر بھیڑ بکری گائے بھینس اوہنٹ گھوڑا وغیرہ جو مختلف اقسام کے جانوروں کی تعداد تقریبا کم از کم چالیس سے 45 ہزار کے لگ بھگ ہو گی لیکن ہمارے علاقے میں ایک پراپر V.A اور انیمل ڈاکٹر موجود نہیں ہے نیم حکیم خطرح جان والا حساب کتاب رحم و کرم پر ہے ڈسٹرکٹ لائیو سٹاک آفیسر نے بھی متعلقہ اسسٹینٹ ویٹرنری غلام شبیر صاحب اور آفتاب صاحب کو لیٹر لکھا اور ٹیلیفون کال بھی کی کہ علاقے کو کور اور ٹائم دیا جائے لیکن اس پر کوئی خاص عمل درآمد نہیں ہوا اسسٹینٹ ویٹرنری غلام شبیر صاحب علاقے میں توجو تو دیتا ہے لیکن پورے علاقے کو کور نہیں کر سکتا کیونکہ محکمہ لائیو سٹاک والوں نے تحصیل اٹھارہ ہزاری کا آدھا ایریا اسسٹینٹ ویٹرنری غلام شبیر صاحب کو دیا ہوا ہے جب بھی غلام شبیر صاحب کی ہیلپ کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ دور دراز دوسرے سی وی ڈی اسسٹینٹ ویٹرنری ایریا کے علاقوں میں موجود ہوتا ہے ویٹرنری سنٹر انیمل ڈاکٹر کی بروقت طبی امداد کی سہولت موجود نہ ہونے سے لوگوں کے جانور سینکڑوں کی تعداد میں مر جاتے ہیں اور مر رہے ہیں ستاں تھل کی آبادی یونین کونسل کے بلکل درمیان میں ہے ہم ویٹرنری سینٹر اور انیمل ڈاکٹر کے لیے فری عمارت فراہم کرتے ہیں ہمیں جلد از جلد اسسٹینٹ ویٹرنری آورانیمل ڈاکٹر دیا جائے ساتھ ہی اگر محکمہ عمارت بنانا چاہیے تو دو مختلف جگہوں پر ستاں تھل میں دو کنال اراضی بھی پہلے بطور اشٹام فری فراہم کرتے ہیں اس کے علاوہ صوبائی حکومت کا رقبہ 92 کنال اراضی زمین ستاں تھل کے درمیان میں بلکل رقبہ خالی پڑا ہے وہاں بھی ہسپتال بنا سکتے ہیں ہماری آپ سے پرزور اپیل ہے کہ ویٹرنری سینٹر انیمل ڈاکٹر ستاں تھل پر جلد از جلد تعینات کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں جناب کی عین نوازش ہوگی شکریہ
    العارض
    منیر احمد جنرل کونسلر ولد نبی بخش کھوکھر ستاں تھل پوسٹ آفس بھریڑی تحصیل اٹھارہ ہزاری ضلع جھنگ
    موبائل فون نمبر 03464477761
    Email: muneer.councillor.uc.83.jhang@gmail.com

  2. بخدمت جناب ڈاریکٹر جنرل لائیو سٹاک حکومت پنجاب لاہور
    جناب عالی
    عنوان برائے درخواست اشد ضرورت اسسٹینٹ ویٹرنری سنٹر انیمل ڈاکٹر

    گزارش یہ ہے کہ یونین کونسل 83 تھل تحصیل اٹھارہ ہزاری ضلع جھنگ یونین کونسل 83 تقریبا 40 مربع کلومیٹر میں پھیلی ہوئی ہے پوری یونین کونسل جس میں ایک بھی اسسٹینٹ ویٹرنری موجودہ نہیں ہے جو اس بہت اشد ضرورت ہے کیونکہ کئی جانوروں کو بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے جانور مر رہے ہیں اور مر چکے ہیں کسی وقت تو یہ بھی ہوتا ہے ایک ہی گھر کے جانور رات کو زندہ چھوڑتے ہیں جب صبح کو اٹھ کر دیکھتے ہیں تو دس دس پندرہ پندرہ بھیڑ بکریاں ایک ساتھ مردہ پڑی ہوتی ہیں امریکہ میں ایک کچھوے کی ٹانگ معذور ہونے سے وہیل چیئر پہیے لگا دیئے جاتے ہیں یہاں تو سینکڑوں کی تعداد میں جانور مر رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کوئی ذمہ داری قبول ہی نہیں کرتا قرآن اور اسلام میں جانوروں کے حقوق ہیں لیکن ہمارے ہاں تو جانوروں کو کیڑے مکوڑے کے برابر بھی لائیو سٹاک والے ہمیت نہیں دیتے یونین کونسل ستاسی 7/2 بھریڑی پر ایک ویٹرنری سنٹر موجودہ ہے جس کا فاصلہ پندرہ کلومیٹر ہے ایک ویٹرنری سنٹر اوچ گل امام میں ہے جو کہ تیس سے پینتیس کلومیٹر کا فاصلہ ہے جو آنے جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے انیمل ہسپتال تحصیل اٹھارہ ہزاری میں ہے جو 65 سے 70 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے وہاں بھی آدھے راستے میں ٹرانسپورٹ کی سہولت موجود نہیں ہے دوسرا ہسپتال کوٹ شاکر میں ہے جو تقریبا ایک سو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جو آنے جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے ہسپتال دور ہونے کی وجہ سے اسسٹینٹ ویٹرنری کے علاوہ کیام پاکستان کے بعد اج تک کوئی ڈاکٹر نہ گیا ہے نہ کوئی جانوروں کو چیک کرنے کےلیے جاتے ہیں کیونکہ ڈاکٹر کو سپیشل لانے میں جانور سے زیادہ خرچ ہو جاتا ہے ڈسٹرکٹ جھنگ لائیو سٹاک کے پاس جانوروں کو طبی سہولیات دینے کے لیے فری سروس دستیاب نہیں ہے تیسری بات یہ ہے کہ ستاں تھل اور اس کے آس پاس 20 سے 25 آبادیوں کا ذریعہ معاش جانور پالنا ہے جس کے ذریعے ان کا روز گار شادی بیاہ دیگر ضروریات اور گھر کا سرکٹ چلتا ہے جن میں کچھ آبادیوں کے نام درج ذیل ہیں ٹھنڈا کھوہ پکا مہران کچا مہران بلال والا نواں سیال والا بلو چھپڑ گلاب والا سنیاسی موچی والا بھٹی نگر ایک سے دس تک کشمیر کالونیاں وغیرہ وغیرہ جہاں پر بھیڑ بکری گائے بھینس اوہنٹ گھوڑا وغیرہ جو مختلف اقسام کے جانوروں کی تعداد تقریبا کم از کم چالیس سے 45 ہزار کے لگ بھگ ہو گی لیکن ہمارے علاقے میں ایک پراپر اسسٹینٹ ویٹرنری اور انیمل ڈاکٹر موجود نہیں ہے نیم حکیم خطرح جان والا حساب کتاب رحم و کرم پر ہے ڈسٹرکٹ لائیو سٹاک آفیسر نے بھی متعلقہ اسسٹینٹ ویٹرنری غلام شبیر صاحب اور آفتاب صاحب کو لیٹر لکھا اور ٹیلیفون کال بھی کی کہ علاقے کو کور اور ٹائم دیا جائے لیکن اس پر کوئی خاص عمل درآمد نہیں ہوا اسسٹینٹ ویٹرنری غلام شبیر صاحب علاقے میں توجو تو دیتا ہے لیکن پورے علاقے کو کور نہیں کر سکتا کیونکہ محکمہ لائیو سٹاک والوں نے تحصیل اٹھارہ ہزاری کا آدھا ایریا اسسٹینٹ ویٹرنری غلام شبیر صاحب کو دیا ہوا ہے جب بھی غلام شبیر صاحب کی ہیلپ کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ دور دراز دوسرے سی وی ڈی اسسٹینٹ ویٹرنری ایریا کے علاقوں میں موجود ہوتا ہے ویٹرنری سنٹر انیمل ڈاکٹر کی بروقت طبی امداد کی سہولت موجود نہ ہونے سے لوگوں کے جانور سینکڑوں کی تعداد میں مر جاتے ہیں اور مر رہے ہیں ستاں تھل کی آبادی یونین کونسل کے بلکل درمیان میں ہے ہم ویٹرنری سینٹر اور انیمل ڈاکٹر کے لیے فری عمارت فراہم کرتے ہیں ہمیں جلد از جلد اسسٹینٹ ویٹرنری آورانیمل ڈاکٹر دیا جائے ساتھ ہی اگر محکمہ عمارت بنانا چاہیے تو دو مختلف جگہوں پر ستاں تھل میں دو کنال اراضی بھی پہلے بطور اشٹام فری فراہم کرتے ہیں اس کے علاوہ صوبائی حکومت کا رقبہ 92 کنال اراضی زمین ستاں تھل کے درمیان میں بلکل رقبہ خالی پڑا ہے وہاں بھی ہسپتال بنا سکتے ہیں ہماری آپ سے پرزور اپیل ہے کہ ویٹرنری سینٹر انیمل ڈاکٹر ستاں تھل پر جلد از جلد تعینات کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں جناب کی عین نوازش ہوگی شکریہ
    العارض
    منیر احمد جنرل کونسلر ولد نبی بخش کھوکھر ستاں تھل پوسٹ آفس بھریڑی تحصیل اٹھارہ ہزاری ضلع جھنگ
    موبائل فون نمبر 03464477761
    Email: muneer.councillor.uc.83.jhang@gmail.com

Leave a Reply

Scroll To Top